کریڈٹ کارڈ کا راز افشا: جاننے کی اہم باتیں
اکثر دوست ڈیبیٹ کارڈ جیسے عام طور پر ATM کارڈ بھی کہا جاتا ہے اور کریڈٹ کارڈ کے درمیان فرق نہیں سمجھ پاتے۔
کریڈٹ کارڈ کیا ہے کن کو ملتا اور اس کا فائدہ نقصان کیا ہے اور کریڈٹ کارڈ کن لوگوں کو لینا چاہیے کس کو نہیں لینا چاہیے اور ایسی کیا چیز ہے جو کریڈٹ کارڈ کو ڈیبیٹ کارڈ سے مختلف بناتی ہے۔ آج کی پوسٹ میں ہم اسی بارے میں بات کریں گے۔
ڈیبیٹ کارڈ یا ATM کارڈ کے بارے میں تقریباً ہر کوئی جانتا ہوگا یہ کارڈ عموماً بینک میں اپنا اکاؤنٹ کھلوانے پر ملتا ہے اسکا فائدہ یہ ہے کہ آپ کو اپنے اکاؤنٹ میں موجود رقم نکلوانے کے لیے بینک میں جانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ آپ جب چاہیے اپنی قریبی ATM مشین سے اپنی رقم نکلوا سکتے ہیں اور اس کے علاوہ مختلف شاپنگ مالز میں چیزیں خرید سکتے ہیں۔
کریڈٹ کارڈ بھی بظاہر یہ ہی کام کرتے ہیں لیکن ان دونوں میں بنیادی فرق یہ ہے کہ کریڈٹ کارڈ میں موجود رقم آپ کی اپنی نہیں ہوتی بلکہ یہ بینک کی طرف سے لون یا قرض ہوتا ہے جو کہ بینک آپ کو ایک مقررہ وقت تک دیتا ہے اور وقت پورا ہونے پر وہ پیسے واپس کرنے ہوتے ہیں.
جب آپ کو کریڈٹ کارڈ دیا جاتا ہے تو اس کی ایک حد مقرر کی جاتی ہے کہ آپ اتنے پیسے نکلوا سکتے ہیں جس کو کریڈٹ لمٹ کہتے ہیں آپ کریڈٹ لمٹ سے اوپر ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کر سکتے۔
ایک بات یاد رکھیں کہ کوئی بھی بینک آسانی سے کریڈٹ کارڈ نہیں دیتا اس کے لیے آپ کو اپنی دستاویزات جمع کروانی ہوتی ہیں جو کہ آپ کی آمدنی سے متعلق ہوتی ہیں اور ان کے مطابق ہی آپ کو کریڈٹ کارڈ دیا جاتا ہے۔ کریڈٹ کارڈ کی مختلف اقسام ہوتی ہیں جیسے سکور کارڈ گولڈ پلاٹینم کارڈ ان میں کریڈٹ لمٹ کا فرق ہوتا ہے اس کے علاوہ فوائد میں بھی فرق ہوتا ہے۔
ان فوائد میں مختلف قسم کے ڈسکاؤنٹ اور کیش بیک ہو سکتے ہیں جو کہ مختلف برانڈز ریستوران ائیرپورٹ اور شاپنگ مالز میں استعمال ہو سکتے ہیں۔
کریڈٹ کارڈ کا سب سے بڑا فائیدہ یہ ہے کہ مہینے کے آخر میں جب آپ کے اکاؤنٹ میں پیسے نہیں ہیں تو کریڈٹ کارڈ آپ کے کام آ سکتا ہے آپ کریڈٹ کارڈ سے خریداری کر سکتے ہیں اور ایک ماہ بعد پیسے بل کی صورت میں بینک کو واپس کر سکتے ہیں۔
کریڈٹ کارڈ کا دوسرا فائیدہ یہ ہے کہ اس کو آپ اقساط EMI (Easy Monthly installments) کے لیے استعمال کر سکتے ہیں یعنی چیزیں قسطوں پر لے سکتے ہیں۔
اب اگر کریڈٹ کارڈ کے نقصانات کی بات کریں تو کریڈٹ کارڈ کا بل وقت پر ادا نہ کرنا آپ کے لیے ایک بھیانک خواب ثابت ہو سکتا ہے سب سے پہلے تو آپ سے لیٹ فیس چارج کی جائے گی جو کہ ہزاروں میں ہوگی پھر آپ کی رقم پر سود بھی ادا کرنا ہوگا۔
بینک آپ کو ایک منیمم پیمنٹ کی بھی آفر کرتا ہے کہ اتنی رقم ادا کر دیں تو آپ لیٹ فیس سے بچ جائیں گے لیکن رقم پر سود پھر بھی چارج ہوگا۔
کریڈٹ کارڈ ایک قسم کا ٹریپ یا پھندا ہے اگر آپ بروقت ادائیگی نہیں کرتے اور کریڈٹ کارڈ استعمال کرتے رہتے ہیں تو آپ اس پھندے میں پھنستے جاتے ہیں۔
اس کا حل صرف اور صرف بروقت قرض کی ادائیگی ہے۔ اپنی کریڈٹ لمٹ ہمیشہ اپنی آمدنی کے برابر رکھیں تاکہ کسی مسئلے کی صورت میں آپ جلد ہی اس دلدل سے نکل سکیں۔
کریڈٹ کارڈ آپ کی خریداری کی حد کو بڑھا دیتا ہے جیسے اگر آپ کی آمدنی ایک لاکھ روپے ہے تو آپ کوشش کر کہ مہینے کا خرچ ایک لاکھ تک ہی رکھیں گے اور اگر آپ کو ایک لاکھ سے ذیادہ خرچ کرنے ہیں تو لازمی طور پر کسی سے ادھار مانگنے کی شرمندگی اٹھانی پڑے گی لیکن کریڈٹ کارڈ آپ کو اس شرمندگی سے بچا لیتا ہے اور آپ آسانی سے اپنی آمدنی سے ذیادہ رقم خرچ کر لیتے ہیں اور یہاں ہی آپ پھنس جاتے ہیں اگلے مہینے پھر کریڈٹ کارڈ کا بل اور مہینے کا باقی خرچ آپ کے لیے مشکلات پیدا کرتا ہے۔
ان تمام باتوں میں سب سے بڑا فائیدہ یہ ہو سکتا ہے کہ آپ اپنا نہیں بینک کا پیسا استعمال کر رہے ہیں اور ساتھ ساتھ سپیشل ریوارڈز ڈسکاؤنٹ کیش بیک اور مختلف آفرز سے بھی فائیدہ اٹھا رہے ہیں۔
لیکن یہاں ایک سوال پیدہ ہوتا ہے کہ اگر آپ ٹائم سے پیسے واپس کر رہے ہیں اور رقم پر کوئی سود بھی ادا نہیں کر رہے تو پھر بینک کو اس کا کیا فائیدہ ہے۔
اگر بینک نے 100 لوگوں کو کارڈ جاری کیا ہے تو ان میں سے کوئی 15 20 لوگ لازمی ایسے ہونگے جو کہ کریڈٹ کارڈ استعمال کرنے کے بعد بل نہیں بھر پاتے ان سے پھر بینک والے کماتے ہیں اور کبھی نہ کبھی ہمیشہ ٹائم پر پیسے دینے والا بھی کسی مجبوری کی وجہ سے ٹائم پر پیسے نہ دے پائے تو اس سے بھی بینک والے کمائی کریں گے۔
اب بات کر لیتے ہیں کہ کن لوگوں کو یہ کارڈ لینا چاہیے اور کن کو نہیں ۔ اگر تو آپ ایسے انسان ہیں جس کی آمدنی میں اس کا اچھا مہینہ گزر جاتا ہے تو پھر تو یہ کارڈ آپ کے لیے ٹھیک ہے کہ کبھی کبھار کسی مہینے ایکسٹرا خرچا ہو جائے تو آپ اگلے مہینے اسکو آسانی سے کور کر سکتے ہیں تو پھر تو کریڈٹ کارڈ آپ کے لیے فائیدہ مند ہے لیکن اگر آپ کا مہینے کا خرچ پہلے ہی مشکل سے پورا ہو رہا ہے تو پھر کریڈٹ کارڈ آپ کے لیے نہیں ہے آپ جلدی اس دلدل میں پھنس جائیں گے اسکے علاوہ اگر آپ کھلے پیسے خرچ کرنے اور آن لائن شاپنگ کے شوقین ہیں تو پھر کریڈٹ کارڈ نہ ہی لیں تو بہتر ہے۔
آخری بات۔ اگر آپ اچھے حساب اور کنٹرول سے چلنے والے بندے ہیں اور پیسے بروقت واپس کرتے ہیں تو کریڈٹ کارڈ آپ کے لیے بہت فائیدہ مند ہے ورنہ نقصان دہ ہے۔
امید ہے پوسٹ پسند آئی ہوگی کچھ نیا سیکھنے کو ملا یوگا۔ کوئی سوال ہو تو کمنٹس میں پوچھ سکتے ہیں۔ اور ایسی معلومات کے لیے فالو کر سکتے ہیں.
ڈیبیٹ کارڈ یا ATM کارڈ کے بارے میں تقریباً ہر کوئی جانتا ہوگا یہ کارڈ عموماً بینک میں اپنا اکاؤنٹ کھلوانے پر ملتا ہے اسکا فائدہ یہ ہے کہ آپ کو اپنے اکاؤنٹ میں موجود رقم نکلوانے کے لیے بینک میں جانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ آپ جب چاہیے اپنی قریبی ATM مشین سے اپنی رقم نکلوا سکتے ہیں اور اس کے علاوہ مختلف شاپنگ مالز میں چیزیں خرید سکتے ہیں۔
کریڈٹ کارڈ بھی بظاہر یہ ہی کام کرتے ہیں لیکن ان دونوں میں بنیادی فرق یہ ہے کہ کریڈٹ کارڈ میں موجود رقم آپ کی اپنی نہیں ہوتی بلکہ یہ بینک کی طرف سے لون یا قرض ہوتا ہے جو کہ بینک آپ کو ایک مقررہ وقت تک دیتا ہے اور وقت پورا ہونے پر وہ پیسے واپس کرنے ہوتے ہیں.
جب آپ کو کریڈٹ کارڈ دیا جاتا ہے تو اس کی ایک حد مقرر کی جاتی ہے کہ آپ اتنے پیسے نکلوا سکتے ہیں جس کو کریڈٹ لمٹ کہتے ہیں آپ کریڈٹ لمٹ سے اوپر ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کر سکتے۔
ایک بات یاد رکھیں کہ کوئی بھی بینک آسانی سے کریڈٹ کارڈ نہیں دیتا اس کے لیے آپ کو اپنی دستاویزات جمع کروانی ہوتی ہیں جو کہ آپ کی آمدنی سے متعلق ہوتی ہیں اور ان کے مطابق ہی آپ کو کریڈٹ کارڈ دیا جاتا ہے۔ کریڈٹ کارڈ کی مختلف اقسام ہوتی ہیں جیسے سکور کارڈ گولڈ پلاٹینم کارڈ ان میں کریڈٹ لمٹ کا فرق ہوتا ہے اس کے علاوہ فوائد میں بھی فرق ہوتا ہے۔
ان فوائد میں مختلف قسم کے ڈسکاؤنٹ اور کیش بیک ہو سکتے ہیں جو کہ مختلف برانڈز ریستوران ائیرپورٹ اور شاپنگ مالز میں استعمال ہو سکتے ہیں۔
کریڈٹ کارڈ کا سب سے بڑا فائیدہ یہ ہے کہ مہینے کے آخر میں جب آپ کے اکاؤنٹ میں پیسے نہیں ہیں تو کریڈٹ کارڈ آپ کے کام آ سکتا ہے آپ کریڈٹ کارڈ سے خریداری کر سکتے ہیں اور ایک ماہ بعد پیسے بل کی صورت میں بینک کو واپس کر سکتے ہیں۔
کریڈٹ کارڈ کا دوسرا فائیدہ یہ ہے کہ اس کو آپ اقساط EMI (Easy Monthly installments) کے لیے استعمال کر سکتے ہیں یعنی چیزیں قسطوں پر لے سکتے ہیں۔
اب اگر کریڈٹ کارڈ کے نقصانات کی بات کریں تو کریڈٹ کارڈ کا بل وقت پر ادا نہ کرنا آپ کے لیے ایک بھیانک خواب ثابت ہو سکتا ہے سب سے پہلے تو آپ سے لیٹ فیس چارج کی جائے گی جو کہ ہزاروں میں ہوگی پھر آپ کی رقم پر سود بھی ادا کرنا ہوگا۔
بینک آپ کو ایک منیمم پیمنٹ کی بھی آفر کرتا ہے کہ اتنی رقم ادا کر دیں تو آپ لیٹ فیس سے بچ جائیں گے لیکن رقم پر سود پھر بھی چارج ہوگا۔
کریڈٹ کارڈ ایک قسم کا ٹریپ یا پھندا ہے اگر آپ بروقت ادائیگی نہیں کرتے اور کریڈٹ کارڈ استعمال کرتے رہتے ہیں تو آپ اس پھندے میں پھنستے جاتے ہیں۔
اس کا حل صرف اور صرف بروقت قرض کی ادائیگی ہے۔ اپنی کریڈٹ لمٹ ہمیشہ اپنی آمدنی کے برابر رکھیں تاکہ کسی مسئلے کی صورت میں آپ جلد ہی اس دلدل سے نکل سکیں۔
کریڈٹ کارڈ آپ کی خریداری کی حد کو بڑھا دیتا ہے جیسے اگر آپ کی آمدنی ایک لاکھ روپے ہے تو آپ کوشش کر کہ مہینے کا خرچ ایک لاکھ تک ہی رکھیں گے اور اگر آپ کو ایک لاکھ سے ذیادہ خرچ کرنے ہیں تو لازمی طور پر کسی سے ادھار مانگنے کی شرمندگی اٹھانی پڑے گی لیکن کریڈٹ کارڈ آپ کو اس شرمندگی سے بچا لیتا ہے اور آپ آسانی سے اپنی آمدنی سے ذیادہ رقم خرچ کر لیتے ہیں اور یہاں ہی آپ پھنس جاتے ہیں اگلے مہینے پھر کریڈٹ کارڈ کا بل اور مہینے کا باقی خرچ آپ کے لیے مشکلات پیدا کرتا ہے۔
ان تمام باتوں میں سب سے بڑا فائیدہ یہ ہو سکتا ہے کہ آپ اپنا نہیں بینک کا پیسا استعمال کر رہے ہیں اور ساتھ ساتھ سپیشل ریوارڈز ڈسکاؤنٹ کیش بیک اور مختلف آفرز سے بھی فائیدہ اٹھا رہے ہیں۔
لیکن یہاں ایک سوال پیدہ ہوتا ہے کہ اگر آپ ٹائم سے پیسے واپس کر رہے ہیں اور رقم پر کوئی سود بھی ادا نہیں کر رہے تو پھر بینک کو اس کا کیا فائیدہ ہے۔
اگر بینک نے 100 لوگوں کو کارڈ جاری کیا ہے تو ان میں سے کوئی 15 20 لوگ لازمی ایسے ہونگے جو کہ کریڈٹ کارڈ استعمال کرنے کے بعد بل نہیں بھر پاتے ان سے پھر بینک والے کماتے ہیں اور کبھی نہ کبھی ہمیشہ ٹائم پر پیسے دینے والا بھی کسی مجبوری کی وجہ سے ٹائم پر پیسے نہ دے پائے تو اس سے بھی بینک والے کمائی کریں گے۔
اب بات کر لیتے ہیں کہ کن لوگوں کو یہ کارڈ لینا چاہیے اور کن کو نہیں ۔ اگر تو آپ ایسے انسان ہیں جس کی آمدنی میں اس کا اچھا مہینہ گزر جاتا ہے تو پھر تو یہ کارڈ آپ کے لیے ٹھیک ہے کہ کبھی کبھار کسی مہینے ایکسٹرا خرچا ہو جائے تو آپ اگلے مہینے اسکو آسانی سے کور کر سکتے ہیں تو پھر تو کریڈٹ کارڈ آپ کے لیے فائیدہ مند ہے لیکن اگر آپ کا مہینے کا خرچ پہلے ہی مشکل سے پورا ہو رہا ہے تو پھر کریڈٹ کارڈ آپ کے لیے نہیں ہے آپ جلدی اس دلدل میں پھنس جائیں گے اسکے علاوہ اگر آپ کھلے پیسے خرچ کرنے اور آن لائن شاپنگ کے شوقین ہیں تو پھر کریڈٹ کارڈ نہ ہی لیں تو بہتر ہے۔
آخری بات۔ اگر آپ اچھے حساب اور کنٹرول سے چلنے والے بندے ہیں اور پیسے بروقت واپس کرتے ہیں تو کریڈٹ کارڈ آپ کے لیے بہت فائیدہ مند ہے ورنہ نقصان دہ ہے۔
امید ہے پوسٹ پسند آئی ہوگی کچھ نیا سیکھنے کو ملا یوگا۔ کوئی سوال ہو تو کمنٹس میں پوچھ سکتے ہیں۔ اور ایسی معلومات کے لیے فالو کر سکتے ہیں.
0 Comments