یقینن آپ نے بسکٹ کے پیکٹس پر یہ لوگو بنا ہوا دیکھا ہو گا۔ ایک بندہ باجا بجاتا ہوا جا رہا یے۔ کیا آپ کو اس لوگو کا بیک گراونڈ پتہ یے؟؟
نہیں؟؟ تو چلئیے آج آپ کو اس کے متعلق معلومات دیتے ہیں
یہ لوگو مشہور زمانہ انگریزی لوک کہانی پائیڈ پائپر سے ریلیٹڈ ہے۔
اس انگریزی لوک کہانی میں ایک علاقے میں چوہوں کی کثرت ہو جاتی یے، جو کہ بہت نقصان کرتے ہیں۔ ان چوہوں سے نجات کے لئے ایک بانسری والا اجنبی اپنی خدمات پیش کرتا ہے۔ وہ سارے چوہوں کو اپنی بانسری کی دھن پر لگا کر دریا برد کر دیتا ہے۔ لیکن وہ بستی والے اسے اسکا طے شدہ معاوضہ نہیں دیتے۔ اپنا طے شدہ معاوضہ نہ ملنے پر پھر بانسری والا اپنی بانسری پر ایک نئی دھن ںجاتا ہے، اور دھن بجاتا بجاتا چلتا جاتا یے۔ وہ دھن اتنی مست ہوتی ہے کہ گاؤں کے سب بچے گھروں سے نکل اس کے پیچھے پیچھے چل پڑتے ہیں۔
پاکستان کی پہلی بسکٹ ساز کمپنی ای بی ایم انگلش بسکٹ مینوفیکچررز نے اپنا لوگو بنوانے کے لئے "ایم این جے" نامی ایڈورٹائزنگ ایجنسی سے رابطہ کیا۔ تو جناب جاوید جبار کی سربراہی میں ایم این جے نامی ایڈورٹائزنگ ایجنسی نے 1970کی دہائی میں یہ لوگو تیار کیا۔ ساتھ ساتھ پیک فرینز پائیڈ پائپر کا اشتہاری نغمہ (jungle) بھی، جو ہر بسکٹ کے اشتہار کے ساتھ آیا کرتا تھا۔
اس لوگو کو بنانے کا مطلب یہ تھا کہ یہ بسکٹ اتنے مزے دار ہیں کہ سب ان کے پیچھے پیچھے چل پڑیں گے، جیسے بچے بانسری کے پیچھے پیچھے دھن سنتے ہوئے چل پڑے تھے۔
تو کہئیے پھر کیسا لگا یہ جان کر؟
0 Comments