ہمارے نظام شمسی کا ایک پراسرار ترین سیارہ، مارز (Mars) جو سائنسدانوں کی توجہ کا مرکز رہا ہے۔ مگر ایسا کیوں ہے؟ اس کی وجہ مارز پر ملی کچھ ایسی چیزیں ہیں جن کا مارز پر ہونا عقلی طور پے ناممکن سا لگتا ہے۔
2016 میں سائنسدانوں کو مارز کی زمین کے نیچے سے پانی کی موجودگی کے کچھ ثبوت ملے تھے جب ناسا کے ایک Rover نے Water molecules کے کچھ traces مارز کی اوپری سطح سے کھوج نکالے تھے۔ سائنسدان یہ دیکھ کر حیران تھے اور ان کی حیرانی تب اور بھی زیادہ بڑھ گئ جب اس Rover نے مارز کی زمین کو مزید کھودنا شروع کیا اور جیسے جیسے کھودتے گۓ، ویسے ویسے آب حیات کے molecules کی مقدار بڑھتی گئ۔
اس کے علاوہ سائنسدانوں کو مارز سے NO3 molecules اور Calcuim Phosphate کے بھی traces ملے۔ اب جن لوگوں کو نہیں پتا کے یہ دو compounds کیا ہیں اور ان کو یہ یقین" بڑی بات نہیں لگ رہی ہو گی تو میں آپ کو بتاتا ہوں۔ NO3 molecules صرف اور صرف Nitrifying bacteria دھرتی پے بناتے ہیں یعنی یہ وہ گیس ہے جو ہم انسانوں کے آس پاس چھوٹے چھوٹے جراسیم استعمال کر کے اس گیس کو Nitrogen cycle سے Nitrogenگیس میں تبدیل کرتے ہیں جو ہم انسان سانس سے اپنے پھیپڑوں میں لے کر جاتے ہیں اور یہ گیس ہمارے جسم کے اندر Proteins بنانے کے کام آتی ہے۔ یعنی اس گیس سے دھرتے پر زندگی پل رہی ہے۔ جہاں تک Calcium Phosphate کی بات ہے یہ ایک ایسا کیمیکل (Chemical) ہوتا ہے جو صرف اور صرف انسانوں کے جسم میں ہڈیوں کی نشنما کے لیے بنتا ہے اور ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے۔ نہ صرف انسان بلکہ یہ کیمیکل جانوروں کے اندر بھی بنتا رہتا ہے۔
اب مارز جیسی بنجر زمین پر پانی، Calcium Phosphate اور NO3 کی موجودگی کوئ نورمل بات نہیں ہے۔ یہ ایک بہت بڑی کھوج ہے اور ان کا مارز پر موجود ہونا ایک بہت غیر معمولی بات ہے کیوں کہ یہ گیس اور کیمیکل صرف زندہ حیات چیزیں ہی بنا سکتی ہیں۔ ان کی مارز کی بنجر زمین پر موجودگی نے سائنسدانوں کو الجھن میں ڈال دیا ہے اور ابھی تک سائنسدان یہ نہیں جان پاۓ کے یہ elements یا گیسس مارز پر آۓ، تو آۓ کیسے۔ اس کے علاوہ سائنسدانوں کو مارز پر ایک Waterfallکے طرز کا بنا ہوا پہاڑ بھی ملا تھا جس نے سائنسدانوں کو اور بھی زیادہ کنفیوز کر دیا۔
البتہ سائنسدانوں نے اتنے سارے زندگی کی موجودگی کے شواہد دیکھنے کے بعد یہ کہا ہے کہ مارز ایک پراسرار ترین سیارہ ہے۔ بہت سارے سائنسدانوں کا یہ بھی ماننا ہے کہ آج سے کئ لاکھوں سال پہلے مارز پر کوئ مخلوق یا زندہ لوگ رہا کرتے ہوں گے اور وہاں جنگلات، آب حیات، سمندر، پہاڑ اور نہریں وغیرہ بھی موجود تھی اور calcium Phosphate کی موجودگی یہ بتاتی ہے کہ مارز پر رہنے والے لوگوں کے جسم کا ایک باقائدہ ہڈیوں کا ڈھانچہ بھی ہوتا تھا یعنی وہ ہم انسانوں کی طرہ ہی ہوتے ہوں گے لیکن آج سے کئ لاکھوں سال پہلے مارز پر کوئ ایسی آفت آئ ہو گی جس سے مارز کا سارا atmosphere سمیت اس پر بسنے والی مخلوق لقمہ اجل بن گئ اور مارز پر ایسی تباہی ہوئ کے آج مارز ایک بنجر زمین بن چکا ہے۔
سائنسدانوں کا یہ بھی ماننا ہے کہ مارز کی اوپری سطح کے کئ سو میٹر نیچے پورا ایک سمندر موجود ہو سکتا ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ وہاں کی مری ہوئ civilization کی بچی کچی چیزیں آج بھی موجود ہوں جو وقت کے ساتھ دفن ہو گئ۔ سائنسدانوں نے مارز کی اس civilization کو "Lost Civilization" کہا ہے یعنی وہ civilization جو آج سے کئ لاکھو۔ سال پہلے کھو گئ تھی۔
سائنسدانوں کو یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ آج سے لاکھوں سال پہلے مارز پر ایسا کیا ہوا تھا کہ وہاں کی رہنے والی Civilization اچانک سے غائب ہو گئ اور مارز بنجر بن گیا۔ البتہ Tesla کے مالک Elon Musk مارز پر تحقیق کے لیۓ 2030 تک انسانوں کو وہاں بھیجنے کے لیے پرجوش ہیں۔ وہ بھی مارز کو لے کر بے چین ہیں اور وہاں جا کر مارز کے رازوں سے پردہ اٹھانا چاہتے ہیں۔
0 Comments